قارئین ! تحریک اہلحدیث کوئی نئی تحریک نہیں ہے۔ بلکہ یہ وہی تحریک ہے جو عہد نبوی اور عہد صحابہ سے چلی آرہی ہے۔ جس کا شعار کتاب اللہ اور سنت رسول ہے۔ ہمارے جن قارئین کی نظر اسلام پر ہوگی، وہ بخوبی جانتے ہونگے کہ اسلام کی ابتدائی تاریخ میں اہل سنت والجماعت میں دوہی مکاتب فکر کا ظہورہوا۔ 1-اہل الحدیث 2-اہل الرائے
دونوں مکاتب فکرکے افکارونظریات کا تحقیقی جائزہ لینے پر یہ امر روز روشن کی طرح عیاں ہوجاتا ہے کہ تحریک اہل حدیث ہی اسلام کی حقیقی پاسباں ہے۔ جسکا کوئی حقیقت پسند اور غیرجانب دار شخص انکار نہیں کرسکتا ۔ چنانچہ شیخ الاسلام ابن تیمیہ جیسی علمی اور تحقیقی شخصیت نے اپنی دوربینی اور دور اندیشی سے اس حقیقت کا پتہ لگا لیا۔ فرماتے ہیں:‘‘اہل حدیث کو فرقوں میں وہی حیثیت حاصل ہے جو اسلام کو ملتوں میں’’ (رد المنطق)- زیرمطالعہ کتاب میں اسی حقیقت کو کتاب وسنت اور تاریخی شواہد کی روشنی میں واضح کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ تاکہ حق کے متلاشی کیلئے بھانت بھانت کے فرقوں میں حق کو پہچاننا آسان ہوجائے اور امت اسلام کی صحیح رہنمائی ہوسکے۔